امریکی غیر ملکی امداد میں کٹوتیوں کے نتیجے میں آئندہ 5 سال کے دوران 1 کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد اُن بیماریوں سے ہلاک ہو سکتے ہیں جن سے بچاؤ ممکن ہے۔
امریکی میڈیا نے ایک نئی تحقیق کے حوالے سے بتایا ہے کہ 2001ء سے 2021ء کے دوران امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کی معاونت سے چلنے والے پروگرامز نے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں 9 کروڑ 10 لاکھ اموات کو روکنے میں مدد دی، جن میں 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات میں 32 فیصد کمی شامل ہے۔
یہ تحقیق معروف طبی جریدے The Lancet میں شائع ہوئی ہے۔
محققین نے 133 ممالک سے حاصل کردہ اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ امریکی شہری روزانہ اوسطاً 17 سینٹ، یعنی سالانہ تقریباً 64 ڈالر، USAID میں بطور ٹیکس یا امداد دیتے ہیں۔
محققین کے مطابق اگر اُنہیں پتہ چلے کہ اتنی معمولی رقم سے لاکھوں جانیں بچائی جا سکتی ہیں تو وہ اس امداد کو جاری رکھنے کے حق میں ہوں گے۔
دوسری جانب یو ایس ایڈ کے باضابطہ طور پر بند ہونے پر امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا بین الاقوامی امداد کے چیریٹی پر مبنی ماڈل کو ترک کر رہا ہے۔