نوزائیدہ بچوں اور کم عمر بچوں کی زندگیاں بچانے میں ایک بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نوزائیدہ اور کم عمر بچوں کے لیے پہلی مرتبہ ملیریا کے علاج کی منظوری دے دی گئی۔
ملیریا کی اس دوا کی منظوری سوئس حکام نے دی ہے۔
دوا کی منظوری کے بعد توقع ہے کہ آنے والے چند ہفتوں میں یہ دوا افریقی ممالک سمیت اُن علاقوں اور ممالک میں فراہم کی جائے گی جہاں ملیریا کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
دوا ساز کمپنی دوا کو زیادہ تر غیر منافع بخش بنیاد پر متعارف کروانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اس سے قبل 4.5 کلوگرام یا تقریباً 10 پاؤنڈ سے کم وزن والے نوزائدہ یا کم عمر بچوں کے لیے مخصوص کوئی منظور شدہ ملیریا کی دوا دستیاب نہیں تھی۔
ان بچوں کا علاج بڑے بچوں کے لیے تیار کردہ ادویات سے کیا جاتا تھا، جس کی ضرورت سے زیادہ مقدار نوزائیدہ بچوں کے لیے جان لیوا ثابت ہوتی تھی۔