وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سکھر اور حیدرآباد میں انڈسٹریل انکلیو بنانے کی منظوری دی گئی، یہ نئے انڈسٹریل انکلیوپبلک پرائیوٹ پارنٹرشپ کے تحت قائم ہوں گے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق سندھ کابینہ کے اجلاس کے دوران متعدد منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔
سندھ کابینہ نے اجلاس کے دوران مالاکنڈ میں گرلز اینڈ ویمن ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے قیام کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دی ہے۔
اجلاس کے دوران تھرکول سے چھور تک 105 کلو میٹر ریلوے لائن بچھانے کے لیے فنڈز کی منظوری بھی دی گئی، ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ 42 ارب روپے مالیت کا ہے۔
وفاقی حکومت نے 7 ارب روپے مختص کیے ہیں تو سندھ حکومت نے بھی 7 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق حب ڈیم کی مرمت کے لیے سندھ حکومت نے واٹر کارپوریشن کی جانب سے شیئر دینے کی بھی منظوری دی گئی ہے، سندھ حکومت واٹر کارپوریشن کی طرف سے ایک ارب روپے فراہم کرے گی۔
اجلاس کے دوران کابینہ اراکین کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ڈی ایچ اے کو صرف 4 تا 5 ایم جی ڈی پانی ملتا ہے، ڈی ایچ اے کو 15 ایم جی ڈی پانی کی ضرورت ہے جس کے بعد ڈملوٹی سے ڈی ایچ اے تک پانی کی لائن بچھانے کے منصوبے پر بھی بات چیت کی گئی۔
وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق 36 کلو میٹر پائپ لائن بچھانے سے ڈی ایچ اے کے 10 ایم جی ڈی پانی ڈملوٹی سے مہیہ ہو سکے گا، ڈی ایچ اے کو پانی پہنچانے کے لیے پمپنگ اسٹیشن، فلٹریشن پلانٹ اور حوض بنانے سیت سندھ کابینہ نے واٹر کارپوریشن کو ڈملوٹی پروجیکٹ کے لیے 10.56 ارب روپے بلاسود قرض دینے کی بھی منظوری بھی دی ہے۔