25 C
Lahore
Tuesday, July 8, 2025
ہومغزہ لہو لہوبغیر پی پی کے سادہ اکثریت بھی ن لیگ کے پاس نہیں...

بغیر پی پی کے سادہ اکثریت بھی ن لیگ کے پاس نہیں ہے



لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی اڈیالہ جیل جانے والی خبر تو بالکل ہی بے بنیاد ہے، مجھے نہیں سمجھ آئی کہ یہ کہاں سے آئی جہاں تک زرداری صاحب کا تعلق ہے اس میں تھوڑی سی جان ہو سکتی ہے. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک اور چیز بڑی امپورٹنٹ ہے کہ پیپلزپارٹی ابھی تک بلیک میل کر لیتی تھی بڑے آرام سے، آپ نے مخصوص نشستوں کا ذکر کیا اس کے بعد وہ بلیک میلنگ پوزیشن ختم ہو گئی پیپلزپارٹی کی کیونکہ گورنمنٹ کو تو ٹو تھرڈ میجورٹی مل گئی، اب پیپلزپارٹی اس طرح سے بلیک میل بھی نہیں کر سکتی. 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ بات دراصل یہ ہے کہ صدر صاحب رہیں چلیں جائیں کیا فرق پڑتا ہے یا پرائم منسٹر رہیں یا چلے جائیں، جن کا سسٹم ہے وہ زیادہ بہتر سمجھتے ہیں کہ صدر صاحب کو رہنا چاہیے یا نہیں رہنا چاہیے، باہر کے آدمی کو تو رائے بھی نہیں دینی چاہیے جنھوں نے صدر بنایا ہے وہ بہتر سمجھیں گے، بات یہ ہے کہ صدر صاحب بھی فارم 47 کے بینیفشری ہیں، صرف (ن) لیگ تھوڑی فارم 47 کی بینیفشری ہے جتنی (ن) لیگ ہے اتنی پیپلزپارٹی بینیفشری ہے.

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ وہ انگریزی میں کہتے ہیں کہ آگ نہ لگی ہو تو دھواں نہیں اٹھتا، اگر دھوں اٹھ رہا ہو تو اس کا مطلب ہے کہ کہیں آگے لگی ہوئی ہے تو یہ جو کہا جا رہا ہے کہ افواہیں ہیں، جن صحافیوں نے یہ خبر چلائی ہے، وہی بہتر جائیں تو کچھ نہ کچھ تو چل رہا ہے، اس سے پہلے بھی ہم نے دیکھا جب چھبیسویں ترمیم کی بات ہوئی تو حکومت آخر وقت تک تردید کر تی رہی کہ کچھ نہیں ہو رہا تو پھر کس طرح راتوں رات ترمیم لانے کی کوشش کی گئی. 

تجزیہ کار عامرا لیاس رانا نے کہاکہ یہ جو دو تہائی اکثریت کی بات ہو رہی ہے یہ غلط بات ہے، سادہ اکثریت بھی بغیر پیپلزپارٹی کے پی ایم ایل (این) کے پاس نہیں ہے، دوتہائی تو پھر ثابت ہی نہیں ہو سکتی کہ آپ کیسے کریں گے پیپلزپارٹی کے ، نہ سینیٹ میں نہ قومی اسمبلی میں ، قومی اسمبلی میں جو دو تہائی اکثریت ہوئی ہے وہ تمام اتحادیوں کو ملا کر ہوئی ہے.

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ جب صدر زرداری کی طبعیت ناساز ہوئی تھی تو اس وقت بڑی باتیں تھیں چینج کرنے کیلیے، دو تین نام بھی آئے تھے، اس کے بعد جب ساری صورتحال کلیئر ہو گئی تو اس کے بعد ابھی کوئی چینج کرنے کی باتیں نہیں، یہ پرانی باتیں ہیں ان کو لے کر چلا جا رہا ہے، میڈیا کے چند دوست کہہ رہے ہیں کہ بات بالکل ٹھیک ہے جہاں تک اتحاد کی بات ہے، ان کا اتحاد اسی طرح چلے گا، پنجاب میں بھی چل رہا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات