یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کی حالیہ ٹیلی فونک گفتگو اب تک کی سب سے بہترین اور مؤثر گفتگو تھی۔
اپنے ویڈیو خطاب میں زیلنسکی نے کہا کہ امریکی صدر کے ساتھ جو گفتگو ہوئی وہ غالباً اس پورے عرصے کی سب سے مثبت اور نتیجہ خیز بات چیت رہی۔
انہوں نے بتایا کہ اس گفتگو میں فضائی دفاع کے موضوع پر تفصیل سے بات ہوئی اور انہوں نے امریکی مدد کے عزم پر شکریہ ادا کیا۔
یوکرین کے صدر نے مزید کہا کہ پیٹریاٹ میزائل سسٹم بیلسٹک حملوں کے خلاف دفاع کے لیے نہایت اہم ہے۔
زیلنسکی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے کچھ اور اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس پر دونوں ملکوں کے حکام آئندہ ملاقاتوں میں مزید بات کریں گے۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی زیلنسکی سے گفتگو خوشگوار رہی۔
انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے اپنی حالیہ گفتگو پر مایوسی کا اظہار کیا، جس میں پیوٹن نے جنگ بندی کی جانب کسی سنجیدہ کوشش کی خواہش ظاہر نہیں کی۔
ٹرمپ نے یوکرین کو مزید پیٹریاٹ میزائل فراہم کرنے سے متعلق کہا کہ انہیں دفاع کے لیے ان کی ضرورت ہے، وہ سخت حملوں کی زد میں ہیں، لہٰذا ان کے پاس کچھ نہ کچھ ہونا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ روس نے حالیہ ہفتوں میں کیف اور دیگر شہروں پر فضائی حملے تیز کر دیے ہیں، جمعرات کو پیوٹن سے ٹرمپ کی گفتگو کے چند گھنٹوں بعد روسی افواج نے یوکرین کے دارالحکومت پر 40 ماہ پرانی جنگ کا سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا تھا۔