32 C
Lahore
Friday, July 4, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںجرمن کوہ پیما کی ’قاتل پہاڑ‘ سے کامیاب پیراگلائیڈنگ

جرمن کوہ پیما کی ’قاتل پہاڑ‘ سے کامیاب پیراگلائیڈنگ


تصویر بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

نانگا پربت سے جرمن کوہ پیما نے پیراگلائیڈنگ کرتے ہوئے نئی تاریخ رقم کر دی۔

جرمنی سے تعلق رکھنے والے معروف کوہ پیما ڈیوڈ گوٹلر نے نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے کے بعد پیراگلائیڈنگ کے ذریعے واپسی کر کے ایک یادگار اور انوکھا کارنامہ انجام دیا۔

ان کے ہمراہ موجود فرانس کے کوہ پیما ٹفین ڈوپیئر اور بورس لینگن شٹائن نے بھی تاریخ میں اپنا نام درج کروایا، جنہوں نے پہلی بار روپال فیس سے اسکیئنگ کرتے ہوئے نیچے اُترنے کا کامیاب مظاہرہ کیا۔

ایڈونچر ٹورز پاکستان کے سی ای او کے مطابق ان تینوں یورپی کوہ پیماؤں نے 21 سے 24 جون کے دوران شیل روٹ سے نانگا پربت کو سر کیا تھا۔

47 سالہ گوٹلر کا ارادہ تھا کہ وہ چوٹی سے سیدھا پیراگلائیڈنگ کریں، لیکن سخت ہواؤں کے باعث انہیں 7 ہزار 700 میٹر کی بلندی سے پرواز کا آغاز کرنا پڑا اور وہ محض 30 منٹ میں بیس کیمپ تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

دوسری طرف ان کے فرانسیسی ساتھیوں نے 7 ہزار 625 میٹر کی بلندی پر رات گزارنے کے بعد اسکیئنگ اور پیدل سفر کے امتزاج سے 3 دن میں بیس کیمپ کا سفر مکمل کیا، ان کی یہ مہم نانگا پربت کی روپال فیس سے پہلی کامیاب اسکی ڈسینٹ سمجھی جا رہی ہے۔

جرمن انسٹرکٹر مائیکل بیک نے اپنے فیس بک پیغام میں گوٹلر کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ الپائن طرز میں نانگا پربت سر کرنا خود ایک غیر معمولی کارنامہ ہے، لیکن اسی دن 7 ہزار 700 میٹر کی بلندی سے پرواز بھر کر واپسی کرنا اس کامیابی کو مزید یادگار بنا دیتا ہے۔

یاد رہے کہ نانگا پربت کو اپنی جان لیوا چڑھائیوں کے باعث ’قاتل پہاڑ‘ بھی کہا جاتا ہے، جہاں متعدد کوہ پیما اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ اس پہاڑ پر کامیابی حاصل کرنا کوہ پیمائی کی دنیا میں ایک بہادری اور مہارت کا سنگِ میل مانا جاتا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات