پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ مہوش حیات کا کہنا ہے کہ ہر عمر کی خواتین کو مرکزی کرداروں میں دکھانا چاہیے۔
مہوش حیات نے حال ہی میں ایک ویب شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا ہماری شوبز انڈسٹری میں خواتین مردوں کے مقابلے عمر پرستی کا زیادہ شکار ہیں؟
اُنہوں نے اس سوال کے جواب میں کہا، ’بالکل، ہماری انڈسٹری میں بڑی عمر کے آدمی کو ایک چھوٹی عمر کی لڑکی کے ساتھ بطور ہیرو دکھانا بہت اچھا سمجھا جاتا ہے لیکن خواتین کے تناظر میں اسے اچھا نہیں سمجھا جاتا، یعنی خواتین اگر بطور ہیروئن نظر آنا چاہتی ہیں تو ان کی عمر کو تھم جانا چاہیے۔‘
اداکارہ نے کہا کہ یہ رجحان صرف یہاں پر ہی نظر آتا ہے مغربی دنیا میں ایسا کچھ نہیں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ہم نے لوگ عورت کی عمر کے بارے میں حد کیوں مقرر کردی ہے؟ یہاں تک کہ ہم عورت کے کام اور محنت کو بھی اس کی بڑھتی عمر دیکھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں جو غلط ہے، ایسا بالکل نہیں ہونا چاہیے۔
مہوش حیات نے کہا کہ ہر انسان کی عمر بڑھتی ہے تو عورت کےلیے عمر کی حد مقرر کرنا غیر منصفانہ سلوک ہے اور یہ ہماری انڈسٹری میں ہی نظر آتا ہے یہاں تک کہ بالی ووڈ میں بھی ایسا نہیں ہے، ان کی اتنی ساری بڑی عمر کی اداکارائیں اسکرین پر نظر آ رہی ہیں اور وہ لوگ انہیں سراہتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اس سوچ کو بدلنا ہوگا، ہمیں اس طرح کی کہانیاں اسکرین پر دکھانی ہوں گی جن میں تمام عمر کی خواتین کو مرکزی کردار ادا کرتے دکھایا جائے، خواتین کو سراہنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کا واحد طریقہ یہی ہے۔
اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ ہمیں عورت کی بڑھتی عمر کو قبول کرنا چاہیے اور جس طرح بڑھتی عمر کے ساتھ سمجھدار ہوتا ہے اور اس کے کام میں مزید نکھار آتا ہے بالکل اسی طرح عورت بھی بڑھتی عمر کے ساتھ سمجھدار ہوتی ہے اور اس کے کام میں نکھار آتا ہے۔