کراچی:
شہر قائد کے علاقے عزیز آباد بلاک 2 کے مکین گزشتہ پانچ ماہ سے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ واٹر بورڈ کی مبینہ نااہلی کے باعث نہ صرف رہائشی علاقوں میں پانی بند ہے بلکہ مساجد بھی پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں، جس پر علاقہ مکینوں نے سخت احتجاج کیا اور واٹر بورڈ کے خلاف نعرے بازی کی۔
متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ نے بلاک 2 کی پانی کی سپلائی پانچ ماہ قبل بند کر دی تھی، اور اس کے بعد سے وہ ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر ہیں۔ شہریوں کے مطابق انہیں اپنے حصے کا پانی بھی خرید کر پینا پڑ رہا ہے، جس سے ان پر اضافی مالی بوجھ پڑ رہا ہے۔
ایک مقامی رہائشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے گھروں میں جنازے تک ہو جاتے ہیں لیکن پانی نہیں ہوتا۔ نہ وضو کے لیے پانی ہے، نہ غسل کے لیے، یہاں تک کہ مسجدیں بھی پانی سے خالی ہیں۔
علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ واٹر بورڈ نے ان کی لائن کسی اور علاقے کو منتقل کر دی ہے، جس کی وجہ سے پورے بلاک میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔
پانی کی عدم فراہمی سے ہزار سے زائد گھر متاثر ہو چکے ہیں، اور ہمیں زبردستی مہنگے داموں ٹینکرز خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عزیز آباد بلاک 2 میں موجود غیر قانونی پانی کے کنکشن فوری ختم کیے جائیں، اور اصل مستحق علاقوں کو ان کا حق دیا جائے۔
علاقہ مکینوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور پانی کی سپلائی بحال کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کریں، تاکہ شہری مزید اذیت کا شکار نہ ہوں۔