اسلام آباد:
قومی ٹیرف کمیشن (NTC) نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اینٹی سرکمنشن کیس کا فیصلہ کرتے ہوئے گیلویلوم اسٹیل پر 40.47 فیصد اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔
یہ فیصلہ مقامی اسٹیل صنعت کے تحفظ کیلئے سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔کمیشن نے اپنے فیصلے میں تسلیم کیا کہ گیلویلوم اسٹیل کو اصل اینٹی ڈمپنگ اقدامات کو غیر مؤثر بنانے کیلیے استعمال کیا جا رہا تھا، یہ اقدام اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان اب اپنی تجارتی قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے سنجیدہ ہو چکا ہے۔
گیلویلوم اسٹیل جو زنک اور ایلومینیم کی تہہ چڑھی ہوئی کوائلز پر مشتمل ہے، کو چین سے درآمد کی جانیوالی جستی اسٹیل مصنوعات کا متبادل بنا کر پاکستان لایا جا رہا تھا تاکہ اصل اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے 2017 میں چین سے جستی اسٹیل کی درآمد پر 6.09 فیصد سے 40.47 فیصد تک اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کی تھی، جسے 2022 میں دوبارہ توسیع دیدی گئی۔
بین الاقوامی اسٹیلز اور عائشہ اسٹیل ملز کی جانب سے دائر درخواست کے بعد ٹیرف کمیشن نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ دورانِ تفتیش یہ ثابت ہوا کہ گیلویلوم مصنوعات کی ساخت، استعمال اور تیاری کا طریقہ کار جستی اسٹیل جیسا ہی ہے اور یہ اصل ڈیوٹی سے بچنے کی تکنیکی چال تھی۔
نیشنل ٹیرف کمیشن نے بالآخر فیصلہ سنایا کہ گیلویلوم اسٹیل بھی وہی نقصان دہ اثرات مرتب کر رہا ہے ۔