زمین کے قریب سے نامعلوم سیٹلائٹ کے سگنلز نے ماہرین فلکیات کو پریشانی میں ڈال دیا، یہ سگنلز ایک ایسی سیٹلائٹ سے آئے تھے جس کا کام ختم ہوچکا ہے اور جسے مردہ شمار کیا جاتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیوی ماہرین فلکیات کو اپنے کام کے دوران رصد گاہ میں عجیب مگر انتہائی طاقتور ریڈیو سگنلز موصول ہوئے جو اتنے طاقتور تھے کہ کچھ وقت کے لیے ماہرین فلکیات کی خلاء موجود ہر چیز سے توجہ ہٹ گئی۔
اس حوالے سے آسٹریلوی ماہر فلکیات جیمز ڈیٹا نے بتایا، ’وہ ریڈیو سگنلز ملی سیکنڈ (سیکنڈ کے ہزاروے حصے) پر مشتمل انتہائی طاقتور ریڈیو ویوز پر مشتمل تھے جنہیں ابتدا میں ہم نہیں جانتے تھے کہ اس کو بھیجنے والا کون ہے۔ تاہم ہم نے یہ ضرور معلوم کرلیا کہ یہ سگنلز خلاء میں کسی دور سیارے سے نہیں بلکہ نزدیک کسی مصنوعی سیارے کی جانب سے بھیجے گئے ہیں جس کا فاصلہ 4500 کلومیٹر یعنی 2800 میل تھا۔‘
جیمز نے مزید بتایا، ’آخر کار ہم نے جان لیا کہ یہ ریلے-2 مصنوعی سیارے کے سگنلز ہیں جو اپنی مدت کافی وقت پہلے پوری کرچکا تھا۔‘
ریلے -2 مصنوعی سیارہ کیا تھا ؟
ناسا نے ریلے-2 تجرباتی مواصلاتی سیارہ 1964 میں زمین کے مدار میں روانہ کیا تھا جو ریلے-1 کی ترمیم شدہ شکل تھا جو اس سے 2 سال قبل خلاء بھیجا گیا تھا۔ ریلے-2 کو خلاء میں بھیجنے کا مقصد 1964ء میں منعقد ہونے والے موسم گرما کے ٹوکیو اولمپکس کے لیے امریکا اور یورپ کے لیے نشریات کی فراہمی تھا۔
ریلے-2 تین سال بعد اپنی معیاد گزارنے کے بعد غیر مؤثر ہوکر خلاء میں موجود اسپیس جنک (خلائی کچرے) کا حصہ بن گیا تھا۔