سندھ بھر میں رواں سال ڈینگی سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے، متاثرہ مریض کو ابتدائی طور پر کانگو وائرس کی علامات کے ساتھ جناح اسپتال لایا گیا تھا، جہاں سے اسے سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال منتقل کیا گیا۔
اسپتال حکام کے مطابق نوجوان دو روز تک وینٹی لیٹر پر رہا، اور اس دوران اس کے پلیٹیلیٹس کم ہو کر 32 ہزار تک پہنچ گئے۔
طبی ماہرین کے مطابق صحت مند انسان میں پلیٹیلیٹس کی تعداد ڈیڑھ سے ساڑھے چار لاکھ کے درمیان ہوتی ہے۔
رپورٹس میں مریض کا کانگو وائرس ٹیسٹ منفی جبکہ ڈینگی ٹیسٹ مثبت آیا تھا تاہم محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اس حوالے سے وضاحت جاری کی گئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق مریض کی موت کو حتمی طور پر ڈینگی قرار دینا قبل از وقت ہے۔
محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مریض کا این ایس ون (NS1) ٹیسٹ نہیں کیا گیا تھا، جو کہ ڈینگی کی ابتدائی تصدیق کے لیے لازمی سمجھا جاتا ہے۔
اسپتال ذراٸع کے مطابق جناح اسپتال میں مختلف ٹیسٹس کی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کے باعث مریض کے ٹیسٹ نجی اسپتال سے کروائے گئے جس میں مریض کا ڈینگی ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔