کراچی:
شہر قائد میں پولیس کانسٹیبل حاجی ولد جمن کے لرزہ خیز قتل کا معمہ حل کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث دو ملزمان کو اسلحے سمیت گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول کانسٹیبل حاجی تھانہ سرسید کی حدود میں رہائش پذیر تھا، اور 26 جون کو اس کی جلی ہوئی لاش نارتھ کراچی کے علاقے سے ملی تھی۔
ابتدائی طور پر شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ پولیس اہلکار آگ لگنے سے جاں بحق ہوا، تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ نے انکشاف کیا کہ مقتول کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔
واقعے کی تفتیش کے لیے پولیس کو تین دن کا وقت دیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے نارتھ کراچی فور جے ایریا میں کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان جلال اور یعقوب کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار ملزمان کے قبضے سے مقتول پولیس اہلکار کا سرکاری ہتھیار بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کا تعلق مہمند ایجنسی اور سوات سے ہے، اور وہ نشے کے عادی ہیں۔
تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ذاتی رنجش کی بنا پر کانسٹیبل حاجی کو فائرنگ کرکے قتل کیا، اور بعد ازاں لاش کو جلانے کی غرض سے رات گئے دوبارہ جائے واردات پر پہنچے۔