ذیابیطس کے مریضوں کو تربوز کھانے میں احتیاط برتنی چاہیے کیونکہ اگرچہ یہ ایک صحت مند، پانی سے بھرپور پھل ہے لیکن اس کے اندر موجود قدرتی شکر اور گلائسیمک انڈیکس ذیابیطس کے مریضوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
تربوز کا گلائسیمک انڈیکس تقریباً 72 ہے جو اسے تیزی سے شوگر بڑھانے والا پھل بناتا ہے۔
زیادہ گلائسیمک انڈیکس والے کھانے خون میں گلوکوز کی سطح کو تیزی سے بڑھاتے ہیں، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب تربوز کا گلائسیمک لوڈ کم ہوتا ہے (تقریباً 5 فی 100 گرام) لیکن اگر زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو یہ شوگر لیول پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔
تربوز میں جو قدرتی مٹھاس پائی جاتی ہے، وہ فرکٹوز ہے جو اگر بڑی مقدار میں لیا جائے تو انسولین کے مؤثر عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔ خاص طور پر ٹائپ 2 ذیابیطس میں، جسم شوگر کو مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا۔