نئی دہلی(نیو ز ڈیسک)ملک بدریوں کی سرکاری پالیسی بھارت کے تقریباً 20کروڑ مسلمانوں، خاص طور پر بنگالی بولنے والوں کے لیے خوف کی علامت بن چکی ہے۔ بی جے پی کے اعلیٰ حکام بنگلہ دیشی مہاجرین کو ’دیمک‘ اور’درانداز‘ جیسے الفاظ سے بھی پکار چکے ہیں۔بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور وکلاء نے حکومت کی جانب سے سینکڑوں افراد کی بنگلہ دیش جبری ملک بدریوں کو غیر قانونی اور نسلی امتیاز پر مبنی قرار دیا ہے۔ بھارتی اور بنگلہ دیشی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان افراد کو بغیر کسی مقدمے کے بنگلہ دیش واپس بھیج دیا گیا ہے۔نئی دہلی کا کہنا ہے کہ یہ افراد غیر دستاویزی مہاجرین‘‘ ہیں۔