ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹڈوں، کیڑوں اور فنگس سے بنائے گئی نئی ڈبل روٹی دنیا پر منڈلاتے غذائی بحران سے لڑنے میں مدد دے سکتی ہے۔
کامیاب ہونے والا ’انسیکٹ فلاؤر‘ (کیڑوں کا آٹا) پروجیکٹ میکسیکو کی ڈاکٹر سیلیسٹ اِبارا-ہِریرا کی سربراہی میں محققین کی ٹیم نے کیا جن کی توجہ کا مرکز مستقبل میں غذا کی دستیابی تھی۔
سائنس دانوں نے میکسیکو اور گواٹے مالا میں پائے جانے والے ٹڈوں کی ایک قسم اسفینیریم پرپیوراسینز کا استعمال کرتے ہوئے خاص قسم کا آٹا بنایا۔
انہوں نے ڈبل روٹی کی بنیاد بنانے کے لیے اجناس میں پائے جانے والے کیڑوں کا بھی استعمال کیا۔ اس کے علاوہ آتے میں کھانے کے قابل فنگس بھی ملایا گیا۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ ڈبل روٹی کی ساخت، ذائقہ اور غذائیت کو بہتر بنانے کے لیے فنگس کو شامل کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ڈبل روٹی اعلیٰ معیاری پروٹین، اہم فیٹی ایسڈز، آئرن، زنک، غذائی فائبر اور بائیو ایکٹو مرکبات فراہم کرتی ہے۔