34 C
Lahore
Saturday, June 28, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںٹرمپ انتظامیہ کا دباؤ، صدر یونیورسٹی آف ورجینیا بھی مستعفی

ٹرمپ انتظامیہ کا دباؤ، صدر یونیورسٹی آف ورجینیا بھی مستعفی


فائل فوٹو

امریکا کی وفاقی حکومت کے دباؤ پر یونیورسٹی آف ورجینیا کے صدر جیمز رائن کو عہدے سے استعفیٰ دینا پڑگیا۔

جیمز رائن نے یونیورسٹی آف ورجینیا کی کمیونٹی کے نام پیغام میں کہا کہ وہ انتہائی بوجھل دل کے ساتھ آگاہ کر رہے ہیں کہ انہوں نے بطور یونیورسٹی صدر استعفیٰ دیدیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ جس بات پر یقین رکھتے ہیں اس کے لیے اٹھ کھڑے ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

رائن سات برس سے یونیورسٹی کے صدر تھے تاہم ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تنوع، مساوات اور شمولیت سے متعلق پالیسی کی مخالفت کے سبب انہیں شدید دباؤ کا سامنا تھا اور محکمہ انصاف نے رائن کوخط بھیج کر معاملے پر وضاحت طلب کی تھی۔

رائن سے پہلے کولمبیا یونیورسٹی کے عبوری صدر کو بھی عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔ رائن نے کہا کہ انہوں نے استعفیٰ وفاقی فنڈنگ جاری رہنے، سیکڑوں ملازمتیں برقرار رہنے اور سیکڑوں طلبہ کو اقتصادی مدد اور ویزا اسٹیٹس جاری رہنے کی خاطر دیا۔

جیمز رائن اس سے پہلے ہارورڈ یونیورسٹی میں گریجویٹ اسکول آف ایجوکیشن کے ڈین تھے۔ وہ یونیورسٹی کے لیے اربوں ڈالر فنڈ جمع کرنے کی وجہ سے بھی شہرت کے حامل تھے۔ عہدہ چھوڑنے سے صرف ایک روز پہلے انہوں نے 50 ملین ڈالر کے عطیات جمع کیے تھے۔

جیمز رائن نے کہا کہ اگر معاملہ ان سے اس حد تک ذاتی طور پر جڑا نہ ہوتا تو ممکن ہے وہ کوئی دوسرا رستہ اپناتے مگر اپنا عہدہ بچانے کی کوشش میں وہ شعوری طور پر اپنے ساتھیوں اور طلبہ کو نقصان پہنچتا نہیں دیکھ سکتے۔ یہ انتہائی مشکل فیصلہ تھا اور اس طرح یونیورسٹی چھوڑنے سے ان کا دل ٹوٹ گیا ہے۔

جیمز رائن کو دباؤ کا شکار کرنے پر سیکڑوں طلبہ نے ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف جمعہ کو مظاہرہ بھی کیا۔

گورنرکے عہدےکے لیے ڈیموکریٹ نامزد امیدوار ابیگیل اسپینبرجر نے کہا کہ وہ عہدے پر منتخب ہوئیں تو ممکن بنائیں گی کہ قیادت کا وہ معیار بحال ہو جو تعلیمی قابلیت، طلبہ اور ورجینیا کے پبلک کالجز اور یونیورسٹیز کی طاقت کو سیاسی ایجنڈے سے بالاتر رکھے۔ 



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات