سائنس دانوں نے رائس پیپر (چاول کے آٹے سے بنی انتہائی مہین کاغذ نما روٹی) سے روبوٹ بنانے کا طریقہ دریافت کر لیا۔ یہ دریافت روبوٹکس کے شعبے میں نئے باب کھولنے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف برسٹل سے تعلق رکھنے والی سائنس دانوں کی ٹیم کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ ویتنامی اسپرنگ رولز میں استعمال ہونے والا یہ جز مضبوطی اور نرمی میں سلیکون کو ٹکر دے سکتا ہے، سلیکون عام طور پر سافٹ روبوٹکس میں استعمال کیا جاتا ہے۔
رائس پیپر کے اضافی خصوصیات میں تحلیل ہوجانا، زہریلا نہ ہونا اور یہاں تک کے کھانے کے قابل ہونا شامل ہے۔
یونیورسٹی کی فیکلٹی آف سائنس اینڈ انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والی کرسٹین بریگینزا کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق سافٹ روبوٹکس میں تجربہ کرنے، بنانے والے اور اختراع کرنے والوں میں سبھی کے لیے دروازے کھولتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ محققین کو پروٹوٹائپنگ کا ایک نیا نظری ہاور زراعت اور جنگلات کو دوبارہ اگانے کے لیے حوصلہ افزا ٹیکنالوجی دیتا ہے۔
ٹیم کی جانب سے اس کے دیگر استعمال میں بطور برتن کے استعمال شامل ہے اور ٹیم اس مٹیریل سے ایک روبوٹ بنانے کے لیے پُر امید ہے جو خود حرکت کرسکتا ہو۔