دریائے سوات میں بارش کے بعد پانی کا ریلہ 18 افراد کو بہا لے گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق 3 افراد کو بچا لیا گیا جبکہ 7 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں اور 8 افراد کی تلاش جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیاح ناشتہ کر رہے تھے کہ اچانک تیز ہوا اور پانی کا ریلہ 18 افراد کو بہا لے گیا۔
دریائے سوات میں لاپتہ ہونے والی ایک فمیلی نے جیو نیوز کو بتایا کہ متاثرہ خاندان کی ایک خاتون اور 9 بچے دریا میں تھے جو سب لاپتہ ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ خاتون کی لاش مل گئی ہے جبکہ 9 بچوں کی تلاش جاری ہے۔
متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ بچے دریا میں تصویر بنانے گئے تھے کہ اچانک ریلہ آگیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے سوات میں سیلابی ریلے کے سبب قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔
دوسری جانب وزیرِاعظم شہباز شریف نے دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں سیاحوں کی اموات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔
وزیراعظم نے واقعے میں لاپتہ افراد کی جلد تلاش، این ڈی ایم اے، انتظامیہ کو دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب حفاظتی تدابیر کی ہدایت کر دی۔