اسلام آباد:
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے قدرتی گیس کے گھریلو صارفین کے فکسڈ چارجز سمیت دیگر صارفین کے لیے قیمت میں اضافے اور قیمت کے نئے فریم ورک کی منظور دی، جس کے تحت اوگرا کے نوٹیفکیشن کے 40 روز کے بعد وفاقی حکومت گیس قیمت کا اعلان کرے گی۔
وفاقی وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) پروگرام کے تحت طے شدہ ایک اور شرط پر عمل درآمد کے لیے قدرتی گیس کی قیمتوں کے نئے فریم ورک کی منظوری دے دی گئی ہے۔
نئے فریم ورک کے تحت اوگرا کے نوٹیفکیشن کے 40 روز کے بعد وفاقی حکومت گیس کی قیمت کا اعلان کرے گی۔
حکام کا کہنا تھا کہ ای سی سی کا منظور کردہ نیا پرائس فریم ورک آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہے۔
حکام کے مطابق ای سی سی نے نئے مالی سال کے لیےگھریلو صارفین کے لیےقیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ذرائع نے کہا کہ گھریلو صارفین کے لیے فکسڈ چارجز میں اضافے کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں صنعتی، تھوک صارفین اور پاور پلانٹس کے لیے گیس کی قیمت میں اوسطاً 10فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔
ای سی سی کے اجلاس میں چھوٹے کسانوں کے لیے رسک کوریج اسکیم کی اصولی منظوری دے دی گئی ہے، یہ اسکیم 14 اگست سے شروع کی جائے گی، جس کے تحت ساڑھے 7 لاکھ روپے تک نیا زرعی قرض دیا جائے گا۔
اسی طرح 300 ارب روپے کا اضافی زرعی قرض اگلے 3 سال میں جاری کیا جائے گا، رسک کوریج اور بینکوں کے انتظامی اخراجات کے لیے37.5 ارب روپے کی ضرورت ہو گی۔