31 C
Lahore
Wednesday, June 25, 2025
ہومغزہ لہو لہوپلاسٹک کو ’پین کلر‘ میں بدلنے والا عام بیکٹیریا دریافت

پلاسٹک کو ’پین کلر‘ میں بدلنے والا عام بیکٹیریا دریافت


سائنس دانوں کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ایک عام بیکٹیریا کی ایک قسم پلاسٹک فضلے کو پیراسیٹامول میں بدل سکتی ہے۔ یہ دریافت سائنس دانوں کو ری سائیکلنگ کے نئے طریقوں تک لے جاسکتی ہے۔

پلاسٹک کے باریک ذرات جن کو مائیکرو پلاسٹک کہا جاتا ہے، صحت کے متعدد مسائل سے تعلق رکھتا ہے جس میں ہارمون میں مداخلت اور متعدد اقسام کے کینسر شامل ہیں۔

سائنس دان پائیداری کے ساتھ پلاسٹک فضلے کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کے لیے متعدد طریقوں کی آزمائش کر رہے ہیں۔ آزمائے گئے ان طریقوں میں پلاسٹک فضلے سے مطلوبہ چھوٹے مالیکیول بنانے کے لیے بیکٹیریا اور ان کے خامروں کے استعمال نے مثبت نتائج پیش کیے ہیں۔

مئیکروبز کے میٹابولزم سے اتنہائی فعال کیمیکلز جڑے ہوتے ہیں جن کو سائنس دان متعدد صنعتی چھوٹے مالیکیولز کی پیداوار کے لیے استعمال کرنے کے لیے پرامید ہیں۔

مختلف صنعتوں میں مائیکروبز اور انک ے میٹابولک کیمیکلز کو استعمال کر کے کیمیکل پیداوار کے موجودہ طریقوں کو کم کیا جا سکتا ہے جن کا انحصار فاسل ایندھن پر ہوتا ہے۔

جرنل نیچر کیمسٹری میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے پولی ایتھائلین ٹیریفتھیلیٹ (PET) پلاسٹک کی بوتلوں کو تحلیل کرنے کے متعدد طریقوں کا استعمال کیا تاکہ لوسین ری ارینجمنٹ کیمیکل ری ایکشن کے لیے ضروری اسٹارٹنگ مالیکیول بنایا جا سکے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ خلیوں کے اندر یہ میٹابولک عمل PET کی شکل بدل سکتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ پلاسٹک سے بنایا گیا یہ مالیکیول ای کولی میں پیراسیٹامول بنانے کے لیے بطور اسٹارٹنگ مٹیریل 92 فی صد پیداوار کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات