32 C
Lahore
Wednesday, June 25, 2025
ہومخاص رپورٹوہ تاریخی دن جب پاک فضائیہ نے دشمن کے لڑاکا طیارے کو...

وہ تاریخی دن جب پاک فضائیہ نے دشمن کے لڑاکا طیارے کو اپنی زمین پر اتار لیا


بھارتی فائٹر پائلٹ فلائٹ لیفٹننٹ رانا لال چند سکہ اور بھارتی طیارہ—سوشل میڈیا

پاک فضائیہ نے آج سے 60 سال قبل جغرافیائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی طیارے کے پائلٹ کو زبردستی  لینڈ کرنے پر مجبور کیا تھا۔

آج سے 60 سال قبل جب پاکستان اور بھارت کی بری افواج کے درمیان رن آف کچھ کے علاقے میں سرحدی جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا، لیکن اس وقت دونوں ممالک کی فضائی قوتیں ابھی تک تنازعے میں شامل نہیں ہوئیں تھیں۔

تاہم پاک فضائیہ ہمیشہ کی طرح دشمن کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار تھی۔ فضائی دفاعی نظام پوری طرح فعال تھا کہ اس نظام نے بھارت کی جانب سے ایک نامعلوم مداخلت کار طیارے کی اطلاع  دی جس کا راستہ روکنے کےلیے پاک فضائیہ نے کراچی کے ماڑی پور (موجودہ مسرور) ایئر بیس سے ایک ایف 104 اسٹار فائٹر بھیجا۔

پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرنے والا بھارتی طیارہ معروف فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن  کا اوریگن لڑاکا طیارہ تھا اور مسلح جاسوسی کے مشن کرنے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔  بھارتی پائلٹ نے پاک فضائیہ کے میزائلوں سے مسلح ایف 104 اسٹار فائٹر کو اپنی جانب آتے دیکھا تو فوراً اپنا مشن ترک کرنے کر مجبور ہوگیا۔

 دہشت زدہ بھارتی پائلٹ نے اپنے جہاز کے تمام وہیلز کھول دیے جو اس بات کا اشارہ تھا کے وہ سرنڈر کرنے کے لیے تیار ہے اور اسے نقصان نہیں پہنچایا جائے۔

 بھارتی طیارے کو بدین کے قریب جنگ شاہی کے مقام پر اتار لیا گیا، یہ ایک پوری طرح مسلح طیارہ تھا۔

بھارتی طیارے کو فلائٹ لیفٹننٹ رانا لال چند سکہ اڑا رہے تھے جو بھارتی فضائیہ کے 51 آگزیلری اسکواڈرن سے تعلق رکھتے تھے اور بھارتی ریاست گجرات میں موجود جام نگر ایئر بیس پر تعینات تھے۔

سرنڈر کرنے والے بھارتی پائلٹ کو سرکاری حکام کی تحویل میں دے دیا گیا، جسے حکومت پاکستان  14 اگست 1965 کے دن واپس بھارت کے حوالے کر دیا۔

بتاتے چلیں بھارتی پائلٹ فلائٹ لیفٹننٹ رانا لال چند سکہ کو بھارتی فضائیہ نے 19 اکتوبر 1965ء سروس سے سبگدوش کر دیا تھا۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات