اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو یہودیوں کے مقدس ترین مقام دیوار گریہ پر دعائیں کرنے پہنچ گئے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے شہریوں کی حفاظت کےلیے ’ویسٹرن وال‘ جسے دیوارِ گریہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پر دعائیں کی اور یہودی مذہبی روایات کے مطابق دعائیہ پرچی لکھ کر دیوار گریہ میں رکھی۔
دیوارِ گریہ میں دعائیں چسپاں کرنے کی یہودی روایت کیا ہے؟
یہودی عقائد کے مطابق دعا کی قبولیت کے لیے کاغذ پر دعا لکھ کر دیوار گریہ میں چسپاں کرنے سے دعائیں قبول ہوتی ہیں۔
حضرت سلیمان علیہ السّلام کے تعمیر کردہ ’ہیکل‘ کو بابل کے شہنشاہ، بخت نصر نے مِٹا ڈالا تھا۔
پہلے ہیکل کی تباہی کے بعد اسے تعمیر کرنے کی یہودیوں نے کئی کوششیں کیں، لیکن بعد میں دوسرے ہیکل کے نام سے جو ڈھانچا کھڑا کیا گیا تھا، اُسے رومی شہنشاہ کے حکم سے مکمل مسمار کردیا گیا۔
دوسرے ہیکل کے مسمار ہونے کے بعد یہودیوں کو فلسطین سے نکال دیا گیا تھا۔ تاہم رومی شہنشاہ نے دوسرے ہیکل کی ایک دیوار جسے ’دیوارِ گِریہ‘ کہا جاتا ہے اسے چھوڑ دیا۔
اب اسی کے سامنے یہودی روتے دھوتے ہیں، ان کا عقیدہ ہے کہ اس دیوار کے سامنے دعائیں کرنے اور ایک کاغذ پر دعائیں لکھ کر اس پر چسپاں کرنے سے دعائیں قبول ہوتی ہیں۔
اُن کا عقیدہ ہے کہ اصل ’مسیحا‘ آئیں گے، تو ہیکل اصل شکل میں تیسری بار تعمیر ہوگا۔