عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں پیر کے روز 7.2 فیصد تک کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی خام تیل (U.S. oil futures) کی قیمت 7.2 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 68.51 ڈالر فی بیرل پر آ کر بند ہوئی۔
تیل کی قیمتوں میں یہ کمی اپریل کے بعد ایک دن میں سب سے بڑی کمی ہے اور گزشتہ تین برسوں میں بدترین کاروباری دنوں میں شمار ہوتی ہے۔
یہ کمی ان خدشات کے زائل ہونے کے بعد سامنے آئی جو اتوار کی رات ایران کی جانب سے ممکنہ طور پر مشرق وسطیٰ کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے حوالے سے تھے۔
اس خدشے نے اتوار کی رات تیل کی قیمت کو 78.40 ڈالر فی بیرل تک پہنچا دیا تھا۔
خیال رہے کہ ایران نے قطر میں امریکی العدید فوجی اڈے پر 6 میزائل داغے جس میں تاحال کسی قسم کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
سی این این کے مطابق، ایران نے مبینہ طور پر قطر کو پیشگی اطلاع دے دی تھی کہ حملہ کیا جا رہا ہے، جس سے تصادم کی شدت کم رہی اور اسی وجہ سے مارکیٹ میں کچھ سکون واپس آیا۔
اگرچہ ایران کے حملے سے فوری طور پر تصادم کی شدت کم رہی ہے لیکن مشرق وسطیٰ کی بدلتی صورتحال کسی بھی وقت عالمی توانائی بازار کو دوبارہ ہلا سکتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سرمایہ کار مستقبل کی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔