قومی اسمبلی کی تعلیمی ذیلی کمیٹی نے کیمبرج کے لیک ہونے والے پرچے متاثرہ طلبہ سے دوبارہ لینے کی سفارش کردی کمیٹی نے کہا ہے کہ متاثرہ طلبہ کو یہ حق ہونا چاہیے کہ وہ اگر چاہیں بغیر کسی اضافی فیس کے آئندہ امتحانی سیشن اکتوبر/نومبر 2025 میں دوبارہ امتحان دے سکیں۔
کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن (کیمبرج) نے آج پاکستان کی قومی اسمبلی کی تعلیمی ذیلی کمیٹی سے ملاقات کی جس میں تین امتحانی پرچوں کے بارے میں کیمبرج کی تحقیقات کے حوالے سےاضافی معلومات ان کو فراہم کی گئیں.
اس کے بعد کیمبرج انٹرنیشنل امتحانات کے حالیہ پیپر لیک ہونے کے معاملے پر قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی نے اہم بیان دیتے ہوئے سفارش کی ہے کہ متاثرہ طلبہ کو آئندہ اکتوبر/نومبر 2025 کے امتحانی سیشن میں بغیر کسی اضافی فیس کے دوبارہ امتحان دینے کا موقع دیا جائے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ متاثرہ طلبہ کو یہ حق دیا جانا چاہیے کہ اگر وہ چاہیں تو دوبارہ امتحان دے سکیں۔
اس حوالے سے کیمبرج کی جانب سے جو ابتدائی حل تجویز کیا گیا تھا، یعنی لیک ہونے والے سوالات کو رعایت دے کر مکمل مارکس دینا، اس سے زیادہ تر طلبہ کو فائدہ پہنچے گا قومی اسمبلی کی کمیٹی نے کیمبرج کی جانب سے پیپر لیکس پر کی گئی تحقیق اور اس پر مبنی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اسے تسلی بخش قرار دیا۔
کمیٹی نے کہا کہ کیمبرج کی تحقیقات شفاف اور قابل اعتماد تھیں، تاہم طلبہ کے اعتماد اور ان کے تعلیمی مستقبل کے تحفظ کے لیے مفت ری ٹیک کی سہولت بھی فراہم کی جانی چاہیے۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ “مکمل مارکس دینے سے طلبہ کی اکثریت کو فائدہ پہنچے گا تاہم جن طلبہ کو تشویش ہے یا وہ اپنے نتائج بہتر بنانا چاہتے ہیں، ان کے لیے دوبارہ امتحان دینے کا آپشن بھی موجود ہونا چاہیئے۔
اس حوالے سے کنٹری ڈائریکٹر پاکستان، عظمیٰ یوسف نے کہا ہے کہ ہمارا مشن ہے کہ پاکستان بھر کے طلبہ کو عالمی معیار کے مطابق تیار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ذیلی کمیٹی سے ملاقات کا مقصد کیمبرج امتحانات کے عمل پر وضاحت فراہم کرنا تھا اور ہمیں اس سلسلے میں معلومات فراہم کرنے پر خوشی ہوئی۔