پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کے لیے 2 آپشن ہیں، یا سندھ طاس معاہدہ مان لے، اگر وہ نہیں مانتا، ڈیمز اور کینال نکالے تو پاکستان جنگ کرے گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا غیر قانونی ہے، پاکستان کاپانی روکنے کی دھمکی اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے، اگر بھارت اس دھمکی پر عمل کرتا ہے تو ہمیں ایک اور جنگ بھارت سے لڑنا پڑے گی، ہماری افواج نے بھارت کو شکست دی، آئندہ بھی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیز فائر ناکافی ہے، ضرروی ہے پاکستان اور بھارت میں امن قائم کیا جائے، مودی کا بیانیہ ہے کہ دہشت گردی ہو تو پاکستان سے جنگ چھیڑیں، پاکستان میں آدھے دہشت گردی کے واقعات بھارت کراتا ہے، کیا پاکستان میں جو بھی دہشت گردی ہو ہم بھارت سے جنگ شروع کر دیں! ہم بھارت کے عوام کے فائدہ کی جنگ بھی لڑ رہے ہیں، پاکستان اور بھارت کے عوام کا فائدہ امن میں ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اللّٰہ نے پاکستان کو بھارت پر ملٹری کامیابی، بیانیے کی کامیابی اور سفارتی کامیابی دی، ہم جنگ جیت چکے تھے، ہمارے خطے میں امن نہ ہونا پاکستان اور بھارت کے عوام کے حق میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں نیتن یاہو کی سستی کاپی ہے، ہماری کمیٹی نے پاکستان کا مؤقف اور بیانیہ پیش کیا، جہاں ہم گئے پیچھے سستی کاپی والے بھی پہنچے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے کشمیر کا مسئلہ اٹھایا، گزشتہ حکومت میں 2019ء میں کشمیر پر حملہ ہوا، اس وقت کے وزیراعظم نے کہا تھا میں کیا کروں؟ کیا میں بھارت کے ساتھ جنگ چھیڑ دوں، اس وقت کے وزیراعظم نے اٹھ کر کہا تھا میں کیا کروں، فخر سے کہتا ہوں اس بار جب پاکستان پر حملہ ہوا تو پاکستان ڈرا نہیں، جھکا نہیں، ہم نے جنگ کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گزشتہ حکومت کا ردعمل تھا کہ بعد نماز جمعہ کھڑے ہو کر کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے، اس حکومت کا ردعمل تھا کہ بھارت کا جہاز گرائیں، ان کو مجبور کریں، بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں بھارت کہتا تھا کہ کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ ہے، اب کشمیر ایک بین الاقوامی معاملہ بن گیا ہے، یہ ہماری کامیابی ہے کہ اندرونی معاملہ بین الاقوامی معاملہ بن چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف بیانیے میں بھی بھارت ہار گیا، بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان کو دہشت گرد ملک ڈکلیئر کرائے، ملک کی ایک سیاسی جماعت نے کوشش کی کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ناکام ہو، اب بھارت نے کوشش کی وہ بھی ناکام رہا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کا صدر کہتا ہے کہ ثالثی ہو، بھارت کشمیر کو اپنا اندرونی معاملہ کہنے والی بات سے پیچھے ہٹ چکا، کشمیر کے حوالے سے ہر جگہ دنیا میں ہمددری ہے، ہم جدوجہد جاری رکھیں گے اور کشمیر کو انصاف دلائیں گے۔
جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا گیا: بلاول بھٹو زرداری
انہوں نے کہا کہ جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا گیا، ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی، ایران کی ملٹری قیادت کو جنگ کے میدان میں نہیں بلکہ ان کے گھر میں ٹارگٹ کیا گیا، ایرانی سائنسدانوں کو ٹارگٹ کیا، سب سے بڑی خلاف ورزی ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایران میں ایٹمی تنصیبات پر حملے میں اگر اخراج ہوتا تو سارے خطے خصوصاً پاکستان پر اثرات ہوتے، کل امریکا نے ایران کی ایٹمی سائٹ پر حملہ کیا، امریکا کے لوگ اس جنگ کی حمایت نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے یہی عراق بارے کہا گیا اور اب ایران کے بارے میں کہا کہ ان کے پاس ویپن آف ماس ڈسٹرکشن ہیں، ہم ایران پر امریکا کے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اکتوبر سے لے کر اب تک نسل کشی ہو رہی ہے، پہلے وہ لبنان آئے، یمن آئے اور اب ایران آگئے، اگر ہم اب نہ بولے تو جب وہ ہم پر آئیں گے تو کوئی بولنے والا نہیں ہو گا، اسرائیل کی رجیم کو روکنا ہو گا۔
حکومت کے وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں: بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کے وفاقی بجٹ کی حمایت کرتا ہوں، پاکستان کو جنگ کی تیاری کرنا ہے اس لیے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم، وزیر خزانہ، وزیر خارجہ کا شکریہ کہ اس دفعہ انہوں نے بجٹ پر پیپلز پارٹی کو انگیج کیا، ہم چاہتے تھے کہ تنخواہ اور پنشن میں مزید اضافہ کیا جائے، یہ اچھا اقدام ہے کہ حکومت نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی خواہشات تھیں جو ہم بجٹ میں حاصل نہیں کر سکے، چاہتے تھے کہ پی ایس ڈی پی میں جنوبی پنجاب کو پنجاب کا 30 فیصد حصہ دلایا جائے، وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے بجٹ میں ہم بیٹھ کر کوشش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چاہتے تھے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو وفاقی حکومت فیڈرل فنڈنگ کی صورت میں سپورٹ کرے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، ہم حکمت عملی بنائیں کہ دہشت گردوں کو ہرا سکیں، بھارت بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردوں پر خرچ کر رہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کسانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کی جائے۔