28 C
Lahore
Monday, June 23, 2025
ہومغزہ لہو لہوامریکی حملے کے بعد جوہری تنصیبات سے تابکاری کا خطرہ نہیں ہے،...

امریکی حملے کے بعد جوہری تنصیبات سے تابکاری کا خطرہ نہیں ہے، ایرانی وزارت صحت



TEHRAN:

ایران کی وزارت صحت نے جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد ایسی کسی تابکاری مواد کے اخراج کے امکان کو مسترد کردیا ہے، جو عوامی صحت کے لیے خطرناک ہو۔

ایران کی سرکاری خبرایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیرصحت علی رضا رئیسی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ایسا کوئی مواد خارج نہیں ہوگا جس سے عوامی صحت کو خطر ہو کیونکہ جوہری تنصیبات پر ایسا کوئی مواد نہیں تھا کہ یورینیم افزودگی کے لیے استعمال کی جا رہی ہو۔

علی رضا رئیسی نے کہا کہ جوہری تنصیبات پر کسی قسم کے نقصان کی صورت میں وہاں موجود عملے کو خطرات پیش آسکتی ہیں اور خطرناک صورت پر مذکورہ علاقے کے اطراف 500 سے ایک ہزار میٹر تک اثرات ہوسکتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات آبادی سے کم از کم 30 کلومیٹر دور واقع ہیں، اس لیے عوامی صحت پر کسی قسم کے خطرات کا اندیشہ نہیں ہے۔

نائب وزیر صحت نے بتایا کہ نطنز اور فردو جوہری تنصیبات کے علاقے میں شہریوں کو تابکاری سے بچنے کے لیے ادویات (کے ایل ٹیبلٹس) لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

پوٹاشیم لوڈیڈ (کے ایل) انسانی جسم کے تھائیرائیڈ گلینڈ کو ریڈیو ایکٹیو آئیوڈین سے محفوظ رکھتا ہے، جو تابکاری کے نتیجے میں ہوا میں شامل ہوسکتے ہیں۔

ایرانی نائب وزیرصحت نے کہا کہ جوہری مواد نطنز سے منتقل کردیا گیا تھا اور مانیٹرنگ سسٹم نے واضح کیا کہ شہریوں کو تابکاری مواد کے اخراج سے نقصان کا کوئی خدشہ نہیں ہے اور امکان نظر نہیں آرہا ہے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات