امریکی میڈیا کے مطابق فردو اور نطنز ایٹمی تنصیبات پر حملہ ایران کے مقامی وقت کے مطابق رات ڈھائی بجے کیا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق فردو اور نطنز پر امریکی حملوں کی توقعات تھیں مگر اصفحان زیادہ پیچیدہ اور کم زیرِ بحث ہدف تھا، وہاں لیبارٹریز اس بات پر تحقیق کرتی تھیں کہ یورینیئم کو کس طرح اس درجے پر لایا جائے جہاں وہ ایٹمی ہتھیار بنانے میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور 60 فیصد تک افزودہ یورینیئم کو وہاں رکھا جاتا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تنصیب کو عالمی معائنہ کار جانتے تھے۔ فردو ایٹمی تنصیب قم شہر کے قریب پہاڑوں میں 260 فٹ نیچے واقع ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اصفحان میں واقع ایٹمی پلانٹ میں 3 ہزار سائنسدان کام کرتے تھے جہاں چین کے تیار کردہ 3 نیوکلیئر ری ایکٹرز موجود ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس تنصیب کا تحفظ کرنے کے لیے روسی دفاعی نظام بھی نصب تھا۔