حکومت پنجاب نے زرعی آمدنی ٹیکس میں اضافہ کر دیا۔
بجٹ دستاویز کے مطابق بجٹ 2025-26 کے لیے 10.5 ارب روپے کا ہدف مقرر کر دیا گیا، رواں سال کا ہدف گزشتہ سال سے 200 فیصد زیادہ ہے۔
دستاویزات کے مطابق تجارتی بنیادوں پر چلنے والے زرعی شعبے پر کمرشل فارمز پر کارپوریٹ ٹیکس کے اصول لاگو ہوں گے، زیادہ آمدنی حاصل کرنے والے افراد پر ایک سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
ریٹرن فائل نہ کرنے، ٹیکس بروقت ادا نہ کرنے پر جرمانے اور ڈیفالٹ سر چارج میں اضافہ کر دیا گیا، یہ اقدام پنجاب زرعی آمدنی ٹیکس (ترمیمی) ایکٹ 2024 کے تحت اٹھایا گیا ہے۔