برطانیہ کے صفِ اول کے معالجین نے خبردار کیا ہے کہ اس سال ہونے والی تقریباً 30 ہزار اموات کا تعلق فضائی آلودگی سے ہوگا جس میں 99 فی صد اموات کی وجہ ’زہریلی ہوا‘ میں سانس لینا ہوگی۔
رائل کالج آف فزیشنز کی جانب سے پیش کی جانے والی نئی رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی کی کوئی محفوظ سطح نہیں ہے۔ یہ جسم کے تقریباً ہر عضو پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ گزشتہ دہائیوں میں کاربن اخراج میں واضح کمی لانے کے باوجود کم مقدار میں فضائی آلودگی ماں کے پیٹ میں بچے کی نشو نما کو متاثر کر سکتی ہے اور قلبی بیماری، فالج، ذہنی صحت اور ڈیمینشیا کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
برطانوی ڈاکٹروں کے اندازے کے مطابق فضائی آلودگی کے سبب ہیلتھ کیئر پر 27 ارب پاؤنڈز کی خطیر رقم خرچ ہوتی ہے اور اگر ڈیمینشیا کو بھی شامل کر لیا جائے تو یہ عدد 50 ارب پاؤنڈز تک پہنچ جاتا ہے۔