چیٹ جی پی ٹی کی مالک کمپنی اوپن اے آئی اور امریکی ملٹری کے درمیان 20 کروڑ ڈالر مالیت کا جنگی معاملات اور قومی سلامتی کے دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس تشکیل دینے کا معاہدہ طے پا گیا۔
یہ معاہدہ ٹیکنالوجی کمپنی کی پالیسی میں واضح تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے قبل کمپنی نے اپنے ماڈلز کو ملٹری اور جنگی مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی تھی۔
اس کے لیے کمپنی کی جانب سے ’اوپن اے آئی فار گورنمنٹ‘ کے نام کی نئی شاخ تشکیل دی جائے گی جس میں حکومتی اہلکاروں کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا محفوظ ورژن شامل ہوگا۔
پینٹاگون کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ معاہدے میں اوپن اے آئی کی جانب سے اہم قومی سلامتی کے چیلنجز اور جنگی معاملات سے نمٹنے کے لیے بنائے جانے والے اے آئی نمونوں کو دیکھا جائے گا۔
تاہم، اوپن اے کے بیان میں جنگی معاملات یا مصنوعی ذہانت کو مسلح کرنے کا ذکر نہیں کیا گیا بلکہ اس کی ٹیکنالوجی کے لیے مزید بہتر استعمال پر توجہ دی جائے گی۔