اسرائیلی حملے میں نشانہ بننے والے ایرانی سرکاری ٹی وی اسٹیشن کا حال امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی رپورٹ میں دکھا دیا۔
چند روز پہلے ایران کے سرکاری ٹی وی کو اسرائیل نے نشانہ بنایا تھا، اس حملے کو کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کر لیا تھا، حملے کی وجہ سے نشریات رک گئی تھیں، اس حملے کے دوران خبریں پڑھنے والی اینکر سحر امامی نے کمال جرات کا مظاہرہ کیا، حملے کے بعد کچھ ہی دیر بعد اسٹوڈیو واپس آئیں اور نشریا ت شروع کردی تھی۔
حملے کے بعد ٹی وی اسٹیشن کا کیا حال ہوا ہے، اس پر امریکی نشریاتی ادارے سی این این رپورٹ نشر کی ہے، جس میں رپورٹر نے بتایا کہ ہم ایرانی سرکاری براڈ کاسٹنگ کمپنی آئی آر آئی بی کے اندر ہیں، جسے کچھ دنوں پہلے اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ اور آپ دیکھ سکتے ہیں، کہ تباہی بہت زیادہ ہوئی ہے۔
رپورٹر کا کہنا تھا کہ میں اس وقت ایٹریم کے اندر کھڑا ہوں۔ لیکن آپ چاروں طرف دیکھ سکتے ہیں یہ سارا علاقہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔ تمام دفاتر، تمام ٹیکنالوجی جو ان کے پاس تھی، براڈ کاسٹ ٹیکنالوجی، سب چیز اب برباد ہوچکی ہے۔ ہم عمارت کے اندر جا رہے ہیں، ہم سے کہا گیا ہے کہ ہم بہت احتیاط کریں۔ کیوں کہ یقیناً یہاں ایسے بم کے ٹکرے ہوسکتے ہیں جو پھٹے نہ ہوں۔ ہم جو یہاں دیکھ رہے ہیں، یہ وہی اسٹوڈیو ہے، جہاں ایرانی سرکاری ٹی وی کی اینکر بیٹھی تھیں، اور خبریں پڑھ رہی تھیں جب حملہ ہوا۔
سی این این کے رپورٹر نے اینکر کی ڈیسک بھی دکھائی جہاں وہ خبریں پڑھ رہی تھی، اور اچانک دھماکا ہوا، جس کے بعد اسٹوڈیو بلیک ہوگیا، اینکر اٹھیں اور وہاں سے چلی گئیں۔ پھر بعد میں وہ واپس آئیں، اور اپنی نیوز کاسٹ مکمل کی۔ اب انہیں ایرانی میڈیا کی چیمپئن کہا جا رہا ہے۔
یہ جگہ پوری طرح جل چکی ہے۔ اگر آپ وہاں دیکھیں تو لگتا ہے وہ جگہ نیوز روم کا اصل حصہ تھی۔ وہاں بہت ساری ڈیسکس، کمپیوٹرز، پرنٹرز، فون موجود ہیں۔