نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈارنے
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت دن بدن مستحکم ہورہی ہے، حکومت نے بجٹ کے حوالے سے بعض تجاویز پرنظرثانی کی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکس کےحوالےسےغلط فہمی پائی جاتی تھی، ڈیجیٹل سروسز کے حوالے سے سیلز ٹیکس صوبوں کاحق ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ چاروں صوبوں میں پی آئی ڈی سی ایل منصوبے مکمل کرےگی، پی ڈبلیوڈی کا متبادل پی آئی ڈی سیل ایل ہے، آئی ایم ایف سے ریونیو نقصانات پر قابو پانے سے متعلق بات جاری ہے۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ سولرسسٹم کیلئے46فیصد مال درآمد کیا جاتا ہے، سولرپینل پر18فیصدٹیکس کو10فیصدپرلانے کافیصلہ ہوا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ کی یونیورسٹیزکیلئے فنڈز بڑھانے کا فیصلہ ہواہے، ہم سب نے ملکر ملک کو آگے لیکر جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ کے حوالے سےاتحادیوں سےمشاورت جاری ہے، گزشتہ روزاتحادیوں سےبجٹ پر6 سے زائدنشستیں کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کل دو درجن سے زائد او آئی سی ممالک نے ایک بیان جاری کیا ہے، ان تمام ممالک نے اسرائیل کے ایران پر حملے کی مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بیان ان تمام ممالک کی جانب سے مشترکہ طور پر سامنے آیا ہے۔