لاہور:
پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے اور صوبے میں نئے بلدیاتی نظام کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے، جس سے بجٹ اجلاس کے فوراً بعد جولائی میں ہونے والے پنجاب اسمبلی کے آئندہ اجلاس سے منظور کرایا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق حکمران جماعت کے ذرائع نے بتایا کہ نئے مجوزہ بلدیاتی نظام میں کونسلرز کے وارڈز کی سطح پر ہونے والے انتخاب کا طریقہ کار تبدیل کیا جا رہا ہے اور اب نئے نظام کے تحت کونسلر پوری یونین کونسل سے انتخاب لڑیں گے۔
ذرائع نے کہا کہ یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کا طریقہ کار بھی تبدیل کیا جا رہا ہے اور اب ان کے براہ راست انتخابات نہیں ہوں گے بلکہ یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کونسلر کیا کریں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ نئے بلدیاتی نظام میں اضلاع کے بجائے تحصیل کونسلز کو مالی سطح پر بااختیار بنایا جائے گا۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 5 ارب روپے بلدیاتی انتخابات کے لیے مختص کر دیے ہیں، پہلے مرحلے میں بجٹ منظوری کے بعد بلدیاتی ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا۔
بلدیاتی انتخابات رواں سال کے آخر اور آئندہ سال کے آغاز پر کرانے کے لیے ورکنگ بھی شروع کردی گئی ہے۔