امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ واضح کر دینا چاہتا ہوں ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واشنگٹن میں ایک تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آج ایران بات کرنا چاہ رہا ہے، مگر اس نے دو ہفتے پہلے کیوں بات نہیں کی؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ یہ سب مزید کتنی دیر چلے گا، آج بھی ایران کیلئے واضح پپغام یہی ہے کہ غیر مشروط سرنڈر کرے، ایرانی چالیس سال سے ’امریکا مردہ باد‘ اور ’اسرائیل مردہ باد‘ کے نعرے لگا رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا ایران کی نیو کلیئر تنصیبات پر حملہ کرے گا یا نہیں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، ایران کو بات کرنی چاہیے، ایران نے بات چیت کرنے کا کہا ہے میں نے کہا اب بہت دیر ہوگئی، آج میں اور ایک ہفتے پہلے میں بہت فرق ہے، انہوں نے کہا وہ وائٹ ہاؤس آنا چاہتے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایران کا دفاع ناکام ہو گیا ہے، ان کے پاس فضائی دفاع نہیں رہا، ایران کی نیت اچھی نہیں تھی، ہم دیکھیں گے کہ کیا ہو رہا ہے ابھی کچھ ختم نہیں ہوا، ہم ایران پر حملہ کر بھی سکتے ہیں یا نہیں بھی کر سکتے، ہم نے ایران کو 60 دن دیے تھے، ایران کو کئی بار جوہری معاہدے کا کہا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کو آگے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، پہلے دور میں بھی کہا تھا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہیے، ایران حملوں سے بہت پریشان ہے اور اب مذاکرات کرنا چاہتا ہے، آیندہ ہفتہ اہم ہے ہو سکتا ہے اس سے پہلے ہی بڑی کارروائی ہو، ہم نے ایران کی دفاعی صلاحیت ختم کردی ہے، میں کیا کرنا چاہتا ہوں کوئی نہیں جانتا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کو کہا ہے کام جاری رکھیں، تاہم امریکا کی جانب سے اسرائیل کو مزید مدد فراہم کرنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین اور روس کی جنگ کے وقت میں صدر ہوتا تو یہ جنگ نہ ہوتی، روس یوکرین جنگ میں جو رپورٹ ہوئی ہیں ہلاکتیں اس سے زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کروائی ہے، ہم نے پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی، پاکستانی بہت اچھے لوگ ہیں، پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے میں پاکستان کو پسند کرتا ہوں۔