31 C
Lahore
Thursday, June 19, 2025
ہومقومی خبریںبجٹ میں عام آدمی کا خیال رکھا گیا، نیا ٹیکس لاگو نہیں...

بجٹ میں عام آدمی کا خیال رکھا گیا، نیا ٹیکس لاگو نہیں کیا گیا، ترجمان صوبائی حکومت


— فائل فوٹو

ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ بجٹ میں عام آدمی کا خیال رکھا گیا اور نیا ٹیکس لاگو نہیں کیا گیا۔ 

صوبائی وزیر خزانہ اور دیگر وزراء نے آئندہ مالی سال 26-2025ء کے بجٹ پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بجٹ کا کُل تخمینہ 1028 ارب روپے ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عام آدمی کا خیال رکھا گیا ہے۔

ترجمان حکومتِ بلوچستان شاہد رند نے میڈیا کو پوسٹ بجٹ بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی کے بجٹ کا کُل تخمینہ 1 ہزار 28 ارب روپے ہے۔ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کے لیے 249 ارب سے زائد رکھے گئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 6 ہزار اسامیاں جبکہ بجٹ میں ترقیاتی اسکیموں کے لیے خطیر رقم رکھی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ محکمۂ صحت کے لیے ترقیاتی مد میں 16.4 ارب، غیر ترقیاتی امور کے لیے 71 ارب روپے جبکہ بلوچستان کے 8 شہروں میں سیف سٹی پروجیکٹ کے لیے 18 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

شاہد رند کا کہنا تھا کہ موسمیات تبدیلی سے نمٹنے کے لیے 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جاری اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی ہے۔ بلوچستان کے غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 639 ارب روپے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجموعی صوبائی ترقیاتی بجٹ کا حجم 249.5 ارب روپے ہے، صوبائی آمدنی میں بہتری لائی جا رہی ہے، 124 ارب روپے تک پہنچایا جائے گا۔ بجٹ میں بی ایریا کو اے ایریا میں تبدیل کرنے کے لیے 2 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ خزانہ شعیب نوشیروانی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان ہمیشہ کہتے ہیں کہ صوبے کے مسئلے کو مذاکرات سے حل کیا جائے، ہماری کوشش ہے پسماندہ علاقوں کو ترجیح دی جائے، ضرورت نہ ہو تو کوئی نئی گاڑی نہیں خریدی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عام آدمی کا خیال رکھا گیا ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کے شیئر میں وفاق سے 70 ارب روپے ملے۔

صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی ظہور بلیدی  نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ متوازن بجٹ ہے، اس میں تمام شعبوں کو کور کرنے کی کوشش کی گئی، بلوچستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ بجٹ کا 100فیصد خرچ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں ایسی اسکیمیں متعارف کرائی گئیں جن کا عام آدمی کو فائدہ ہوگا۔ عارضی بنیادوں پر 9 ہزار کے قریب اساتذہ کی تعیناتیاں کیں، بند اسکولوں کو فعال کیا، اس بار بلوچستان حکومت نے خود سے بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلی بار لوکل گورنمنٹ کی گرانٹ 35 ارب روپے تک پہنچائی گئی، حکومت کا عزم ہے کہ لوکل گورنمنٹ کو فعال اور مضبوط کرے۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات