دنیا کی سات بڑی معیشتوں پر مشتمل جی 7 ممالک کے اجلاس میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ردعمل کے حوالے سے رائے میں گہرا اختلاف سامنے آ گیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق، جی 7 رہنماؤں کے درمیان اس مسئلے پر واضح اختلاف دیکھا جا رہا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اسرائیل کشیدگی پر کسی مشترکہ بیان پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے جس سے اجلاس کے اختتام پر متفقہ مؤقف سامنے لانا مشکل ہو گیا ہے۔
اجلاس میں نیٹو اور اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بھی شریک ہیں، تاہم یورپی ممالک اور جاپان کے مؤقف میں بھی فرق واضح ہے۔ یورپی ممالک سفارتی حل اور کشیدگی میں کمی کی بات تو کرتے ہیں لیکن ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
اس کے برعکس جاپان جو جی 7 کا واحد غیر مغربی ملک ہے، نے جمعے کو ہونے والے اسرائیلی حملے کی کھل کر مذمت کی تھی۔ موجودہ حالات میں ایران حالت جنگ میں مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہے جس سے صورت حال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔
سفارتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر جی 7 ممالک ایران-اسرائیل تنازع پر مشترکہ اعلامیہ جاری کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو یہ عالمی سفارتکاری کے لیے ایک بڑا دھچکا ہو سکتا ہے اور ممکنہ طور پر کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔