سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ ڈائنوسارز بھی انسانوں کی طرح کینسر جیسی مہلک بیماریوں کا شکار ہوتے تھے۔
ایک اہم سائنسی تحقیق میں کینیڈا کے سائنسدانوں نے 76 ملین سال پرانے ایک ڈائنوسار (centrosaurus) کی باقیات میں ہڈیوں کے کینسر (osteosarcoma) کا پہلا باقاعدہ ثبوت دریافت کیا۔
یہ دنیا میں پہلی بار کسی ڈائنوسار میں مکمل طور پر تصدیق شدہ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔
ابتدا میں سائنسدانوں نے اس ہڈی پر پہلے عام فریکچر یا چوٹ کا شبہ ظاہر کیا۔ لیکن جب اس ہڈی کا سی ٹی اسکین اور مائیکروسکوپک لیول پر تجزیہ کیا گیا تو یہ معلوم ہوا کہ یہ دراصل ایک جارحانہ قسم کا ہڈیوں کا کینسر تھا جو آج کے انسانوں میں بھی پایا جاتا ہے۔
یہ دریافت ظاہر کرتی ہے کہ کینسر کوئی نئی یا صرف انسانی بیماری نہیں، بلکہ یہ کروڑوں سال سے ارتقائی حیاتیات میں موجود رہی ہے۔
جانوروں جیسے ریپٹائلز اور یہاں تک کہ ڈائنوسارز میں بھی یہ بیماری موجود تھی۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کینسر کا ارتقائی پس منظر بہت پرانا ہے اور اس پر تحقیق انسانوں میں علاج کے نئے راستے کھول سکتی ہے۔