ایک امریکی عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو رد کر دیا تھا۔
امریکی عہدیدار کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ ویٹو کر دیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کو قتل کا منصوبہ بنایا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی میڈیا نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے ایرانی سپریم لیڈر کے قتل کے منصوبے پر ڈونلڈ ٹرمپ کے انکار سے متعلق سوال کیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے میڈیا کے سوال پر جواب میں کہا کہ میں اس بارے میں بات نہیں کروں گا۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے امریکی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ میں ان باتوں میں پڑنے والا نہیں، بات چیت کی بہت سی غلط رپورٹس ہیں جو کبھی ہوئی ہی نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں جو کرنے کی ضرورت ہوتی ہے وہ کرتے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے، امریکا جانتا ہے کہ اس کے لیے بہتر کیا ہے۔
اس سے پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگی ہے لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔
امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق 2 اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ٹرمپ انتظامیہ سے کہا کہ وہ ایران کے خلاف جنگ اور جوہری پروگرام کو ختم کرنے میں اسرائیل کے ساتھ شامل ہو جائے، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔