مشرقِ وسطیٰ کے ملک شام کے ایک ٹھیکے دار نے منہدم گھر کے ملبے کو صاف کرتے ہوئے بازنطینی دور کا تاریخی مقبرہ دریافت کر لیا۔
1500 سال پرانے یہ کھنڈرات شامی صوبے ادلب کے ایک مقام معرۃ النعمان میں پائے گئے ہیں۔
گزشتہ دسمبر میں بشار الاسد کا تختہ الٹنے کے بعد سے وہاں کے رہائشی علاقوں کی تعمیرِ نو کر رہے ہیں۔
تعمیرِ نو کے منصوبے کے دوران ہونے والی دریافت کے بعد مقامیوں نے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا جنہوں نے بعد ازاں جگہ کو محفوظ بنانے اور اس کی جانچ کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم بھیجی۔
کمپلیکس کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مخدوش عمارت کےساتھ ایک گڑھا ہے جو نیچے کی جانب دو خانوں کے دروازوں تک جاتا ہے جہاں ہر خانے میں چھ قبریں ہیں اور ایک ستون پر صلیب کا نشان بنا ہوا ہے۔
ادلب میں انٹیکیٹیز کے ڈائریکٹر حسن الاسماعیل کا کہنا تھا کہ موقع سے دریافت شدہ صلیب اور برتن اور شیشے کے ٹکڑے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مقبرہ بازنطینی دور کا ہے۔