بالی ووڈ کی 1970 کے عشرے کی معروف اداکارہ ارونا ایرانی اکثر سپورٹنگ کرداروں میں نظر آیا کرتی تھیں۔ تاہم حال ہی میں ایک انٹرویو میں 79 سالہ ماضی کی اداکارہ کا کہنا تھا کہ انھیں فلم منگل سوترا میں سیکنڈ لیڈ رول ملا تھا، لیکن انکی اچھی دوست اور اس عہد کی صف اول کی اداکارہ ریکھا نے انھیں اس فلم سے نکلوا دیا تھا، بلکہ یہاں تک ہوا کہ ایک اور پروجیکٹ سے انکے کئی سین کٹوا دیے تھے۔
ارونا کے مطابق اس کی وجہ اچھا پرفارم کرنا تھا۔ ممبئی میں ایرانی باپ اور ہندو ماں کے ہاں پیدا ہونے والی ارونا ایرانی نے ریکھا کے ساتھ فلم عورت عورت عورت (1996) میں کام کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ پروڈیوسرز کی وجہ سے فلم کو بننے میں چھ سال لگے، میرا بہت اچھا مرکزی کردار تھا، اس قسم کے کردار کی کوئی بھی تمنا کرسکتا ہے، لیکن پھر کافی لوگوں کی وجہ سے میرا کردار کاٹ دیا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ میری اچھی دوست ریکھا، جو اب بھی اچھی دوست ہیں، وہ ایسے کردار دینے ہی نہیں دیتی تھی کہ نہیں ارونا کا رول بہت اچھا ہے۔
ارونا نے کہا اسکے علاوہ بھی ریکھا نے میری اداکاری کی مہارت کی وجہ سے مجھے ایک اور فلم سے نکلوا دیا تھا، جب مجھے منگل سوترا سے نکلوایا تو میں نے پروڈیوسر سے پوچھا کہ آپ نے مجھے سائن کرنے کی رقم دینے کے باوجود کیوں نکالا؟
جس پر انھوں نے کہا، ریکھا کبھی بھی نہیں چاہتی تھیں کہ آپ اس فلم میں ہوں۔ ارونا نے کہا جب میں نے ریکھا سے پوچھا کہ انھوں نے ایسا کیوں کیا تو ریکھا بولیں ارونا اگر تم نے اس کردار کو جذباتی طور پر بہت اچھا کیا تو پھر میں کیا کرونگی؟ تو اسلیے ایسا کیا۔