33 C
Lahore
Monday, June 16, 2025
ہومانٹرٹینمنٹحقوق نسواں پر حقیقی معنوں میں توجہ کیوں نہیں دی جاتی؟ انور...

حقوق نسواں پر حقیقی معنوں میں توجہ کیوں نہیں دی جاتی؟ انور مقصود نے بتا دیا


فوٹو — اسکرین گریب

پاکستان کے معروف ادیب، ڈرامہ نگار اور مزاح نگار انور مقصود کا کہنا ہے کہ جس ملک میں مردوں کے کوئی حقوق نہیں ہیں وہاں عورتوں کے حقوق کی کی بات نہیں کی جا سکتی۔

انور مقصود نے حال ہی میں ایک ویب شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے مختلف سماجی مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ جس ملک میں مردوں کو حقوق حاصل نہیں وہاں خواتین کے حقوق کی بات کیسے کی جائے گی؟ 

انور مقصود نے مزید کہا کہ اگر مردوں کو ان کے حقوق مل جائیں تو پاکستانی معاشرہ ٹھیک ہو جائے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ اگرچہ مرد کی پرورش کی ذمہ داری باپ پر آتی ہے لیکن ہمارے معاشرے میں بچوں کو تہذیب، تمیز اور نظم و ضبط ماں سکھاتی ہے اور والد کا بنیادی کردار صرف اپنے والدین، بیوی اور بچوں سمیت خاندان کے اخراجات برداشت کرنا ہے۔

انور مقصود کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خواتین کے حقوق کی بہت بات کی جاتی ہے لیکن میں واحد مرد ہوں جو پچھلے 70 سالوں سے مردوں کے حقوق کےلیے آواز اٹھا رہا ہوں۔

اُنہوں نے مردوں کے حقوق کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مردوں کو اجازت ہونی چاہیے کہ وہ جو کچھ کرنا چاہتے ہیں اور جو کچھ کہنا چاہتے ہیں انہیں روکا نہیں جانا چاہیے۔

انور مقصود نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ منٹو کی ایک مختصر کہانی پر مقدمہ چلایا گیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’میں اپنی طرف سے نہیں لکھتا، معاشرے میں جو ہوتا ہے وہ لکھتا ہوں جو میں اپنے معاشرے میں دیکھتا ہوں، میرا معاشرہ گندا ہے، اسی لیے میری تحریر بھی گندی ہے‘۔

انور مقصود نے مردوں کی انا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مردوں کو اپنے معاشی حالات بہتر ہونے کے بعد بھی اسی طرح سادہ زندگی گزارنی چاہیے جس طرح وہ تنخواہ کم ہونے پر گزارتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ خواہشیں ایک ایسا کنواں ہیں جس کا کوئی اختتام نہ ہو اس لیے یہ انسان کو تباہ کر دیتی ہیں، اس لیے جو لوگوں کی خواہشات نہیں ہوتیں وہ دنیا کے کامیاب ترین لوگ ہیں۔

نامور ادیب نے سچ بولنے پر پابندی عائد ہونے کے بارے میں کہا کہ انسان جب جھوٹ بولتا ہے تو جانور سے بھی بدتر ہو جاتا ہے کیونکہ جانور کبھی جھوٹ نہیں بولتا اور بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں جھوٹ کو عزت دی جاتی ہے اور سچ بولنے کی اجازت نہیں ہے۔

انور مقصور نے مردوں کو نصیحت کی کہ مردوں کو مرتے دم تک کام کرتے رہنا چاہیے کیونکہ اپنے گھروں کی سرپرستی کرنا اور دیکھ بھال کرنا ان کی ذمہ داری ہے، اس لیے مردوں کو چاہیے کہ اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھائیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات