پنجاب کے ضلع حافظ آباد میں 14 سالہ ذہنی و جسمانی معذور لڑکی کو مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا، متاثرہ بچی کو طبیعت کی خرابی کے باعث اسپتال لایا گیا جہاں میڈیکل چیک اپ کے دوران اس کے 6 ماہ کی حاملہ ہونے کا انکشاف ہوا۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی پیدائشی معذور ہے جو بولنے، سننے اور چلنے پھرنے سے قاصر ہے جب کہ ذہنی طور پر بھی مکمل طور پر معذور ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق والدین نے کہا وہ غریب اور ان پڑھ گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، بیٹی کی جسمانی حالت کے باعث انہیں اس واقعے کا علم نہ ہو سکا۔
واقعہ کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ملزم محمد جاوید نے 6 ماہ قبل محلہ حسین آباد میں مبینہ طور پر بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، واقعہ کے بعد وہ روپوش ہو گیا۔
متاثرہ خاندان کی جانب سے 14 جون 2025 کو تھانہ سٹی حافظ آباد میں کارروائی کے لیے درخواست دی گئی، جس پر 15 جون کو مقدمہ نمبر 1152/25 باضابطہ طور پر تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 376 (iii) کے تحت درج کیا گیا۔
ایف آئی آر میں رانا سلطان محمود مدعی نامزد کیے گئے ہیں، ڈی پی او حافظ آباد نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی سٹی سرکل کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور نامزد ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایت جاری کردی۔
پولیس حکام کے مطابق، ملزم کو آئندہ 48 گھنٹوں میں گرفتار کر لیا جائے گا، جبکہ متاثرہ خاندان کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے،