وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سینیٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ پر پاکستان کی وزارت خارجہ سے متعلق ایک فیک نیوز گھڑی گئی تھی۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارت خارجہ نے ایران سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا، اے آئی جنریٹڈ امیج بنایا گیا، ہمیں احتیاط کرنا ہوگی بہت غلط اور گمراہ کن خبریں پھیل رہی ہیں، جنگ کوئی مذاق نہیں ہے، فیک نیوز والی چیزوں کو کلیئر کریں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارا نیوکلیئر پروگرام اور میزائل ہماری اپنی حفاظت کے لیے ہے، اسرائیل میں پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں ہے، اگر نیتن یاہو کا بیان 2011 کا بھی ہے تو اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، پاکستان کی مسلح افواج مسلسل الرٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیک نیوز کے حوالے سے ہمیں چیزوں کو کلیئر کرنا چاہیے، گمراہ کن مس انفارمیشن پھیلائی جا رہی ہے، احتیاط برتنی چاہیے، امریکی صدر ٹرمپ سے متعلق کل ایک کلپ چل رہا تھا بعد میں معلوم ہوا کہ اے آئی سے جنریٹ ہوا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ امریکا اور ایران کے مذاکرات کامیاب ہوں، وزیر خارجہ عمان اور ایران نے مجھے رابطے میں رکھا، سیکیورٹی کونسل میں ایران کے نمائندے نے پاکستان سمیت چار ممالک کا شکریہ ادا کیا۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے ایران کے وزیر خارجہ سے پہلے اور حملے کے بعد بات کی، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس عمل کا تو ہم جواب دیں گے، ایرانی وزیر خارجہ نے پہلے حملے کے بعد کہا اگر اسرائیل نے دوبارہ حملہ نہ کیا تو مذاکرات کی میز پر آنے کو تیار ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے ایران کی بات آگے ممالک سے کی اب بھی وقت ہے اسرائیل کو روکا جائے تو ایران تیار ہے، ہم نے کہا کہ مذاکرات میں ہم ان کی سہولت کاری کریں گے۔