ایران کی کالعدم جماعت نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے دام میں آنے سے انکار کر دیا۔
ایران میں بائیں بازو کی کالعدم جماعت تُودہ پارٹی نے بھی ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کر دی۔
ایک بیان میں تُودہ پارٹی نے کہا ہے کہ ایران کے قومی مفادات شدید خطرے میں ہیں۔
اس سے پہلے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے ایرانی عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں، مگر تُودہ پارٹی نے اس دام میں آنے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ عوام اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی اس کھلی خلاف ورزی کے خلاف متحد ہو جائیں۔
ایران اسرائیل جنگ شروع ہونے کے بعد ایک بیان میں تودہ پارٹی نے کہا کہ تودہ پارٹی اسرائیل کی فوجی جارحیت کی شدید مذمت کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملوں سے ایران کی قومی خود مختاری کی خلاف ورزی ہوئی ہے، اسرائیلی جارحیت ایرانی عوام کی خواہشات، حقوق اور مفادات کے خلاف ہے۔
تُودہ پارٹی نے ایران کے قومی مفادات کا دفاع کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور ملک کے تمام آزادی پسند اور ترقی پسند عوام سے کہا کہ وہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی کے خلاف متحد ہو جائیں اور عسکری تنازع کو مزید پھیلانے سے روکنے کی کوشش کریں ۔
بائیں بازو کی جماعت تُودہ پارٹی ایرانی انقلاب میں پیش پیش تھی لیکن 80ء کی دہائی میں اس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔