ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل ایران پر اپنے حملے روک دے تو ایران بھی اپنے جوابی حملے بند کر دے گا۔
تہران میں سفارتکاروں سے خطاب کے دوران پریس کانفرنس میں عباس عراقچی نے کہا، “اگر جارحیت رُک جائے تو ہمارے جوابی اقدامات بھی رُک جائیں گے۔”
یہ اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد عباس عراقچی کی پہلی عوامی میٹنگ تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر جو حملے ہو رہے ہیں، ان میں امریکہ کی شمولیت سے متعلق ایران کو شبہ ہے اور نطنز جوہری تنصیب پر حملے کے حوالے سے امریکی انکار پر یقین کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نہیں چاہتا کہ اسرائیل کے ساتھ یہ کشیدگی ہمسایہ ممالک تک پھیلے، جب تک کہ ایران کو مجبور نہ کیا جائے۔
ایرانی وزیر خارجہ کے مطابق، اسرائیل کے خلاف ایران کا ردعمل مکمل طور پر اپنے دفاع کے تحت تھا۔
اتوار کے روز اسرائیل نے ایران کے مختلف حصوں میں تیسرے روز بھی فضائی حملے جاری رکھے، جبکہ ایرانی میزائلوں نے اسرائیلی دفاعی نظام کو چکمہ دیتے ہوئے ملک کے اہم علاقوں میں عمارتوں کو تباہ کیا۔