41 C
Lahore
Saturday, June 14, 2025
ہومسائنس اینڈ ٹیکنالوجیاے آئی ٹیکنالوجی کی دوڑ میں چین امریکا کے قریب پہنچ گیا

اے آئی ٹیکنالوجی کی دوڑ میں چین امریکا کے قریب پہنچ گیا


چین اے آئی ٹیکنالوجی کی ترقی میں امریکا کی اے آئی ٹیکنالوجی کے معیار تک پہنچنے میں صرف تین سے چھ ماہ پیچھے ہے۔

ڈیوڈ ساکس جو ٹرمپ انتظامیہ کے سابق ایڈمنسٹریٹر اور وائٹ ہاؤس کے موجودہ مشیر برائے اے آئی اور کرپٹوکرنسی ہیں، کا کہنا تھا کہ چین امریکی ٹیکنالوجی کے برابر اے آئی ٹیکنالوجی تیار کرنے کے قریب ہے۔

ڈیوڈ ساکس نے واشنگٹن میں اے ڈبلیو ایس سمٹ سے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ دو عالمی طاقتوں کے درمیان فاصلہ اس سے کہیں کم ہے جتنا بہت سے لوگ سوچتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین اب اے آئی میں ہم سے سالوں پیچھے نہیں ہے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ 3 سے 6 ماہ میں اس مقابلے کی دوڑ کو ختم کردیں۔

ڈیوڈ نے متنبہ کیا کہ امریکا میں اے آئی کو زیادہ ریگولیٹ کرنے سے چین کو امریکی اختراعات سے بھی زیادہ ترقی کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔

ڈیوڈ کے یہ تبصرے واشنگٹن میں چین کے تکنیکی عزائم، خاص طور پر حساس شعبوں جیسے کہ اے آئی، کوانٹم کمپیوٹنگ اور ملٹری ایپلی کیشنز پر بڑھتی ہوئی تشویش کے درمیان سامنے آئے ہیں۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات