43 C
Lahore
Friday, June 13, 2025
ہومغزہ لہو لہوپشاور ہائیکورٹ کا سینئر صحافی کا امریکا کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ...

پشاور ہائیکورٹ کا سینئر صحافی کا امریکا کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ بحال کرنے کا حکم



پشاور:

پشاور ہائی کورٹ نے سینئر صحافی محمود جان بابر کا پشاور میں قائم قونصل خانے کے ذریعے امریکہ کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ بحال کر نے کاحکم دے دیا۔

خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینئرصحافی محمود جان بابر نے پشاور میں امریکی قونصل خانے کے ذریعے امریکا کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا جو پشاور کی ماتحت عدالت نے عدم پیروی پر خارج کر دیا تھا تاہم پشاور ہائی کورٹ نے اب اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آئینی طور پر دیے گئے حق سماعت کی بنیاد پر مقدمے کو بحال کر دیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اعجاز خان کے سنگل رکنی بینچ نے ٹرائل کورٹ کے 19 جولائی 2021 کے فیصلے اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے 31 مارچ 2022 کے حکم کو کالعدم قرار دیا۔

درخواست کے مطابق مقدمے کے دوران محمود جان کے وکیل معدے کے کینسر کے باعث انتقال کر گئے تھے، جس کی وجہ سے عدالت میں پیشی ممکن نہیں ہو سکی تھی۔

پشاور ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ صرف معمولی تاخیر کی بنیاد پر مقدمہ خارج کرنا درخواست گزار کے آئینی حق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔

تحریری فیصلے میں اس بات پر زور دیاگیا ہے کہ عدالتوں کو محض تکنیکی نکات پر انحصار کرنے کے بجائے انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھنا چاہیے، انہی نکات کی روشنی میں ہائی کورٹ نے محمود جان کا اصل مقدمہ بحال کر تے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ وہیں سے کارروائی دوبارہ شروع کرے جہاں سے مقدمہ خارج کیا گیا تھا۔

عدالت نے فریقین کو 23 جون کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

واضح رہے کہ سینئرصحافی نے امریکی حکام کے خلاف دو کروڑ امریکی ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے جس کے مطابق انہیں استنبول ائیرپورٹ پر نیویارک کےلیے کنیکٹنگ فلائٹ میں سوار ہونے سے روکا گیاتھا، جس سے انہیں اذیت دی گئی۔



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات