لاہور:
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ و اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں بے پناہ اضافہ بے حسی ہے.
انھوں نے ایکسپریس نیوزکے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی ترجیحات اور قول وفعل میں بھی تضاد ہے،ایک طرف افراط زر اور دوسری طرف ارکان اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز کے لیے ہزار ارب روپے مختص کرنے کا کیا یہ مناسب وقت ہے؟ جن میں سے 80 فیصد فارم 47 کی پیداوار ہیں.
تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے کہاکہ ہمارا احتجاج ملک گیر اور پرامن ہوگا، یہ ماضی سے مختلف ہو گا تاہم کب اورکیسے ہوگا فیصلہ عمران خان کریں گے، ریاست کاظلم وجبر ،فسطائیت اور ہتھکنڈے سب نے دیکھے مگر ہاتھوں میں بندوقیں لیکر سیاست نہیں کی جاتی.
موجودہ بجٹ میں اشرافیہ کو ریلیف دیا گیا ہے جبکہ غریب کی رہی سہی روٹی اورپانی ختم ہوجائے گا، ان کے چولہے بند ہونے پر عوام خودہی باہرنکلیں گے.
سابق سفیر آصف درانی نے کہا کہ ایران پر بہت زیادہ دباؤ ہے،شام میں تبدیلی اس کیلیے بڑا دھچکا تھا، صدر ٹرمپ کی طرف سے جنگ کی باتیں حربہ ہے مگر جنگ کاخطرہ ہوسکتا ہے، امریکا چاہتا ہے ایران ایٹمی پروگرام بند کردے جو اس کیلیے قابل قبول نہیں جو اس کا حق ہے۔