32 C
Lahore
Saturday, June 14, 2025
ہومغزہ لہو لہوفن، محبت اور غزل کا نام مہدی حسن کو بچھڑے 13 سال...

فن، محبت اور غزل کا نام مہدی حسن کو بچھڑے 13 سال بیت گئے



لاہور:

غزل کی محفل ہو یا فلمی پردہ، جہاں آواز تھم جائے، وہاں مہدی حسن کی گونج سنائی دیتی ہے۔ آج شہنشاہ غزل کی 13 ویں برسی ہے، مگر ان کی مدھر آواز آج بھی اہل دل کے کانوں میں رس گھولتی ہے۔

18 جولائی 1927کو راجستھان کے سنگیت سے مہکتے ایک کنبے میں ایک بچہ پیدا ہوا، جو آنے والے برسوں میں گائیکی کا شہنشاہ کہلایا۔مہدی حسن کے نام سے مشہورآواز کے اس جادوگر نے 8 برس کی عمر میں گلوکاری کا آغاز کیا، بعد ازاں تقسیمِ ہند کے بعد پاکستان ہجرت کی۔

1957 میں مہدی حسن نے کراچی ریڈیو پاکستان سے باقاعدہ گلوکاری کا آغاز کیا، اور اپنی مدھر آواز سے سننے والوں کو گرویدہ بنا لیا۔

1962 میں فلم ”فرنگی“ کے لیے گائی گئی غزل ”گلوں میں رنگ بھرے باد نو بہار چلے“ نے انہیں شہرت کی بلندیاں عطا کیں، اور پھر وہ فن کی دنیا میں ایک نئی شناخت بن گئے۔

مہدی حسن نے چار دہائیوں پر محیط اپنے تابناک کیریئر میں 25 ہزار سے زائد فلمی و غیر فلمی گیت اور غزلیں گائیں۔انہیںمشکل راگوں پربھی کمال گرفت حاصل تھی۔

مہدی حسن کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں تمغہ امتیاز، ستارہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس جیسے اعلیٰ ترین اعزازات سے نوازا گیا۔

1999 میں سانس کی تکلیف کے باعث انہوں نے گانا ترک کر دیا اور پھر بارہ برس تک علالت میں مبتلا رہنے کے بعد 13 جون 2012 کو ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئے۔

غزل کو کلاسیکی رنگ اور ادبی وقار عطا کرنے والے مہدی حسن کی آواز آج بھی فن، ادب اور محبت کے متوالوں کے دلوں میں زندہ ہے۔میاں اصغر سلیمی ایکسپریس نیوز لاہور



مقالات ذات صلة

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

الأكثر شهرة

احدث التعليقات