اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ (ای پی بی ڈی) کے بورڈ آف گورنرز نے بجٹ میں شامل کارروبار دشمن اقدامات مسترد کر دیے۔
ایک بیان میں ای پی بی ڈی کے بورڈ آف گورنرز نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو غیر معمولی اور غیر محدود اختیارات دیے جا رہے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات معاشی آزادی اور کاروباری حقوق پر حملہ ہیں، یہ اقدامات سرمایہ کاری، صنعت، کاروبار کے فروغ کی حکومتی پالیسی کے منافی ہیں۔
ای پی بی ڈی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ ٹیکس پالیسی نہیں بلکہ ایک مکمل طور پر قانونی جبر ہے، حکومت ایف بی آر کو دی گئی تمام غیر ضروری نفاذی طاقتوں کا مکمل خاتمہ کرے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کاروباری طبقے کو ریلیف دینے کے لیے شرحِ سود کو 6 فیصد تک لایا جائے، موجودہ سخت گیر ٹیکس ڈھانچے کو ختم کر کے متوازن پالیسی متعارف کرائی جائے، کاروبار دوست اور سرمایہ کاری بڑھانے والی پالیسیاں اپنائی جائیں۔